مرے چمن میں کسی بھی گل کا شباب باقی نہ رہ سکے گا
مرے چمن میں کسی بھی گل کا شباب باقی نہ رہ سکے گا
وہ میری آنکھوں میں جھانک لے گا تو خواب باقی نہ رہ سکے گا
اسے نہ چھیڑو وہ ایک ہی ہے کہ جس کے دم سے سبھی ہیں قائم
اگر چکانے پہ آ گیا تو حساب باقی نہ رہ سکے گا
بڑے فریبی ہیں جان لینا نہیں ہیں سادہ زمانے والے
جو خار تم نے الگ کیے تو گلاب باقی نہ رہ سکے گا
میں اس کے بارے میں گر بتا دوں تم اس کے بارے میں جان لو گر
تو نام میں اس کے جو لگا ہے جناب باقی نہ رہ سکے گا
جو چپ ہوں میں تو یہ مت سمجھنا تمہاری کوئی خطا نہیں ہے
سوال کرنے لگوں گا میں تو جواب باقی نہ رہ سکے گا
تجھے خبر ہی نہیں ہے دیپکؔ کہ عشق کی روشنی میں کیا ہے
چراغ جلنے لگے گا یہ تو حجاب باقی نہ رہ سکے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.