Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے دل کے نہاں خانوں میں بیٹھے ہیں جدا ہو کر

حذیفہ اشرف عاصمی

مرے دل کے نہاں خانوں میں بیٹھے ہیں جدا ہو کر

حذیفہ اشرف عاصمی

MORE BYحذیفہ اشرف عاصمی

    مرے دل کے نہاں خانوں میں بیٹھے ہیں جدا ہو کر

    وہ کہتے تھے رہیں گے ساتھ رہتے ہیں جدا ہو کر

    پشیماں ہو گیا آخر پشیماں ہو گیا آخر

    لگی جو دل پہ ایسی چوٹ سہتے ہیں جدا ہو کر

    بہاریں تھیں ترے آنے سے جانے سے خزائیں ہیں

    مرے آنسو چھپے تھے جو وہ بہتے ہیں جدا ہو کر

    مرے آنسو ٹپکتے ہی مرے رخسار چمکے ہیں

    چمکتے خواب تھے میرے جو بہتے ہیں جدا ہو کر

    وہ اپنے تھے حذیفہؔ کے لبوں کو گل جو کہتے تھے

    وہ گل اب زرد ہو کے بھی مہکتے ہیں جدا ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے