مرے دل کی یہ داستاں ہی عجب ہے
مرے دل کی یہ داستاں ہی عجب ہے
مرے واسطے صحن مقتل مطب ہے
یوں تنہائیوں میں نہ گزرے گی میری
یہ رنگین موسم غضب ہی غضب ہے
اگر ہو سکے ایک قطرہ پلا دو
تمنا ابھی تک مری تشنہ لب ہے
ہیں بے وجہ تجھ کو شکایات مجھ سے
یہ ناراضگی بھی تری بے سبب ہے
تمہاری ہی محفل میں جانا ہے مجھ کو
مگر مجھ کو حاصل یہ اعزاز کب ہے
اڑاتا ہے آنچل کو میرے مشرفؔ
یہ خوشبو کا جھونکا بڑا بے ادب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.