مرے دوستوں کو شاید مرا کچھ پتہ نہیں ہے
مرے دوستوں کو شاید مرا کچھ پتہ نہیں ہے
کئی دن ہوئے کسی نے مجھے خط لکھا نہیں ہے
کوئی بد گماں ہے مجھ سے تو مرا قصور کیا ہے
مرا دل کسی کے حق میں بخدا برا نہیں ہے
ترے دل میں بات کیا ہے یہ خدا ہی جانتا ہے
مرے دل میں تجھ سے بہتر کوئی دوسرا نہیں ہے
کبھی مسجدوں میں بیٹھا کبھی مے کدوں سے گزرا
تری انجمن سے اٹھ کر کہیں دل لگا نہیں ہے
نہ کوئی غرض ہوئی ہے نہ تو گیت ہی لکھا ہے
کئی دن گزر گئے ہیں ترا سامنا نہیں ہے
یہ خلوص یہ نوازش یہ کرم ہے دوستوں کا
مرے شہر میں ہی مجھ کو کوئی جانتا نہیں ہے
وہی آئنہ ہے ناظمؔ جسے دیکھتی تھی دنیا
ذرا گرد آ گئی تو کوئی دیکھتا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.