Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

عالم خورشید

مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

    کوئی حسین سا منظر بلا رہا ہے مجھے

    جہاں مقیم تھا میں ایک اجنبی کی طرح

    وہی مکان اب اکثر بلا رہا ہے مجھے

    جو تھک کے بیٹھ گیا ہوں میں بیچ رستے میں

    تو اب وہ میل کا پتھر بلا رہا ہے مجھے

    ہوا ہے تشنہ لبی سے معاہدہ میرا

    عبث ہی روز سمندر بلا رہا ہے مجھے

    بجھا دئے ہیں اسی نے کئی چراغ مرے

    جو ایک شمع جلا کر بلا رہا ہے مجھے

    وہ جانتا ہے میں اس کے ستم کا خوگر ہوں

    سو بار بار ستم گر بلا رہا ہے مجھے

    بلا رہا ہے تو کھل کر کبھی بلائے وہ

    بس اک اشارے سے اکثر بلا رہا ہے مجھے

    دیار غیر میں رہتا ہوں میں مگر عالمؔ

    ہر ایک لمحہ مرا گھر بلا رہا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے