مرے خیال سے جو انحراف کرتا رہا
مرے خیال سے جو انحراف کرتا رہا
تمام عمر میں اس کا طواف کرتا رہا
جو شخص سب سے زیادہ عزیز تھا مجھ کو
ہر ایک بات وہ میرے خلاف کرتا رہا
وہ چاہتا تو مجھے دار پر چڑھا دیتا
ہر ایک جرم مگر وہ معاف کرتا رہا
وجود جس کا تھا شفاف جھیل کی مانند
وہ اپنے درد کا خود اعتراف کرتا رہا
فراخ دل تھا جو لوگوں کے گھر بسانے میں
وہ شخص اپنے ہی گھر میں شگاف کرتا رہا
ہر ایک موڑ پہ رسوا ہوا میں جس کے لیے
مری ہی باتوں سے وہ اختلاف کرتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.