Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری بات کا جو یقیں نہیں مجھے آزما کے بھی دیکھ لے

آنند نرائن ملا

مری بات کا جو یقیں نہیں مجھے آزما کے بھی دیکھ لے

آنند نرائن ملا

MORE BYآنند نرائن ملا

    مری بات کا جو یقیں نہیں مجھے آزما کے بھی دیکھ لے

    تجھے دل تو کب کا میں دے چکا اسے غم بنا کے بھی دیکھ لے

    یہ تو ٹھیک ہے کہ تری جفا بھی اک عطا مرے واسطے

    مری حسرتوں کی قسم تجھے کبھی مسکرا کے بھی دیکھ لے

    مرا دل الگ ہے بجھا سا کچھ ترے حسن پر بھی چمک نہیں

    کبھی ایک مرکز زیست پر انہیں ساتھ لا کے بھی دیکھ لے

    مرے شوق کی ہیں وہی ضدیں ابھی لب پہ ہے وہی التجا

    کبھی اس جلے ہوئے طور پر مجھے پھر بلا کے بھی دیکھ لے

    نہ مٹے گا نقش وفا کبھی نہ مٹے گا ہاں نہ مٹے گا یہ

    کسی اور کی تو مجال کیا اسے خود مٹا کے بھی دیکھ لے

    کسی گل فسردۂ باغ ہوں مرے لب ہنسی کو بھلا چکے

    تجھے اے صبا جو نہ ہو یقیں مجھے گدگدا کے بھی دیکھ لے

    مرے دل میں تو ہی ہے جلوہ گر ترا آئنہ ہوں میں سربسر

    یوں ہی دور ہی سے نظر نہ کر کبھی پاس آ کے بھی دیکھ لے

    مرے ظرف عشق پہ شک نہ کر مرے حرف شوق کو بھول جا

    جو یہی حجاب ہے درمیاں یہ حجاب اٹھا کے بھی دیکھ لے

    یہ جہان ہے اسے کیا پڑی ہے جو یہ سنے تری داستاں

    تجھے پھر بھی ملاؔ اگر ہے ضد غم دل سنا کے بھی دیکھ لے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 139)

    • مصنف: Anand Narayan Mull a
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Qaumi Council Baraye-farogh Urdu
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے