مثال شعلہ و شبنم رہا ہے آنکھوں میں
مثال شعلہ و شبنم رہا ہے آنکھوں میں
وہ ایک شخص جو کم کم رہا ہے آنکھوں میں
کبھی زیادہ کبھی کم رہا ہے آنکھوں میں
لہو کا سلسلہ پیہم رہا ہے آنکھوں میں
نہ جانے کون سے عالم میں اس کو دیکھا تھا
تمام عمر وہ عالم رہا ہے آنکھوں میں
تری جدائی میں تارے بجھے ہیں پلکوں پر
نکلتے چاند کا ماتم رہا ہے آنکھوں میں
عجب بناؤ ہے کچھ اس کی چشم کم گو کا
کہ سیل آہ کوئی تھم رہا ہے آنکھوں میں
وہ چھپ رہا ہے خود اپنی پناہ مژگاں میں
بدن تمام مجسم رہا ہے آنکھوں میں
ازل سے تا بہ ابد کوشش جواب ہے شاذؔ
وہ اک سوال جو مبہم رہا ہے آنکھوں میں
- کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 370)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.