Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹ گئے ہم مدعائے عشق حاصل ہو گیا

باسط بھوپالی

مٹ گئے ہم مدعائے عشق حاصل ہو گیا

باسط بھوپالی

MORE BYباسط بھوپالی

    مٹ گئے ہم مدعائے عشق حاصل ہو گیا

    یہ فسانہ اپنی بے ربطی سے کامل ہو گیا

    ان کا برباد کرم کہنے کے قابل ہو گیا

    دل حقیقت میں جہاں ٹوٹا وہیں دل ہو گیا

    نامکمل زندگی کے کچھ مکمل حادثات

    جب مرتب ہو گئے افسانۂ دل ہو گیا

    میں نے جو پردہ اٹھایا تم کو دیکھا سامنے

    تم نے جس دل پر نظر ڈالی مرا دل ہو گیا

    بارہا دیکھا ہے دل نے او مرے محشر خرام

    حشر اٹھا اور ترے قدموں میں شامل ہو گیا

    دل جہاں اچھلا نظر آیا محیط دو جہاں

    عرصۂ کونین جب سمٹا مرا دل ہو گیا

    جب نگاہ شوق اٹھی حسن بن کر رہ گئی

    جو قدم ہم نے اٹھایا نقش منزل ہو گیا

    جان دینا آ گیا ان کی تمنا میں جسے

    اصطلاح عشق میں جینے کے قابل ہو گیا

    بے خبر رہنا ہی اچھا اس جہان غیر میں

    مٹ گیا جو واقف آداب محفل ہو گیا

    یا کبھی منزل تھی مقصود مذاق جستجو

    یا مذاق جستجو مقصود منزل ہو گیا

    دیکھنا باسطؔ مرے خون تمنا کا فروغ

    اور بھی رنگین کچھ دامان قاتل ہو گیا

    مأخذ:

    کاروان غزل (Pg. 45)

    • مصنف: باسط بھوپالی
      • ناشر: باسط پبلیکیشنز کمیٹی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے