Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹا دیتے ہیں ہستی کو ریا کاری نہیں کرتے

م۔ش۔نجمی

مٹا دیتے ہیں ہستی کو ریا کاری نہیں کرتے

م۔ش۔نجمی

MORE BYم۔ش۔نجمی

    مٹا دیتے ہیں ہستی کو ریا کاری نہیں کرتے

    ترے بندے دکھاوے کی وفاداری نہیں کرتے

    ہمالہ کی بلندی بھی قدم بوسی کو گر اترے

    زمیں والے زمیں کے ساتھ غداری نہیں کرتے

    ہماری تشنہ کامی خود ہوا دیتی ہے شدت کو

    عجب بادل ہیں پیاسوں کی طرف داری نہیں کرتے

    بنا رکھا ہے کانٹوں پر گھروندا گل نے خوشبو کا

    بلا مقصد تو بھنورے ناز برداری نہیں کرتے

    جھلستی دھوپ کو ہم اوڑھ لیتے ہیں کبھی سر پر

    کبھی ہم جسم کے سائے سے بھی یاری نہیں کرتے

    منافق ہو اگر موسم بدل جاتے ہیں چہرے تک

    خوشامد کرنے والے بھی طرف داری نہیں کرتے

    کشاکش میں زمانے کی بسر اوقات مشکل تھی

    تو کیا کرتے اگر نجمیؔ اداکاری نہیں کرتے

    مأخذ:

    دھوپ چھاؤں کے درمیان (Pg. 54)

    • مصنف: م۔ش۔نجمی
      • ناشر: نیوز ٹاؤن پبلیشرز، ممبئی
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے