Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مٹانے اہل حق کو جھوٹ کے لشکر نکل آئے

شجاع فرّخی

مٹانے اہل حق کو جھوٹ کے لشکر نکل آئے

شجاع فرّخی

MORE BYشجاع فرّخی

    مٹانے اہل حق کو جھوٹ کے لشکر نکل آئے

    اجالوں کے مقابل رات کے منظر نکل آئے

    ہمارے حکمراں کو کس گھڑی انصاف کی سوجھی

    کہ دریا جب کنارے توڑ کر باہر نکل آئے

    نمو کی رت تمہارے شہر میں سب کے لیے کب تھی

    ہوا نے چھو لیا جس کو اسی کے پر نکل آئے

    یہی ڈر صفحہۂ آخر پہ کلنڈر کے لکھا ہے

    دسمبر سا کہیں کوئی نہ پھر منظر نکل آئے

    میں خود کو دوستوں کے درمیاں محسوس کرتا تھا

    مگر جب شب ہوئی چاروں طرف خنجر نکل آئے

    لہو بو کر ہمیں امید تھی پھولوں کے کھلنے کی

    مگر مٹی سے پھولوں کی جگہ پتھر نکل آئے

    مسیحا جن کو سمجھا تھا مری سادہ مزاجی نے

    انہیں کی آستیں سے دیکھیے خنجر نکل آئے

    مأخذ:

    اقلیم قلم (Pg. 54)

    • مصنف: شجاع فرّخی
      • ناشر: زین آفسیٹ پریس، بھوپال
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے