مٹی مٹی کھیل رہے تھے اللہ میاں اور چاک
مٹی مٹی کھیل رہے تھے اللہ میاں اور چاک
کھیل کھیل میں پتلے بن گئے ہو گئی مٹی پاک
کیسے کیسے لوگ وجود کی زد میں آ کر مر گئے
اس دریا کی بھینٹ چڑھے کیسے کیسے تیراک
جیسے پھول آنے پر کھیتوں میں سرسوں لہرائے
یوں لہرا کر چلتی ہے وہ پہن نئی پوشاک
کون سا جادو سیکھا ہے دو چوٹیوں والی نے
لٹو ہو کر ناچ رہے ہیں ہم جیسے چالاک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.