Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میاں مجبوریوں کا ربط اکثر ٹوٹ جاتا ہے

مینک اوستھی

میاں مجبوریوں کا ربط اکثر ٹوٹ جاتا ہے

مینک اوستھی

MORE BYمینک اوستھی

    میاں مجبوریوں کا ربط اکثر ٹوٹ جاتا ہے

    وفائیں گر نہ ہوں بنیاد میں گھر ٹوٹ جاتا ہے

    شناور کو کوئی دلدل نہیں دریا دیا جائے

    جہاں کم ظرف بیٹھے ہوں سخنور ٹوٹ جاتا ہے

    انا خود دار کی رکھتی ہے اس کا سر بلندی پر

    کسی پورس کے آگے ہر سکندر ٹوٹ جاتا ہے

    ہم اپنے دوستو کے طنز سن کر مسکراتے ہیں

    مگر اس وقت کچھ اندر ہی اندر ٹوٹ جاتا ہے

    مرے دشمن کے جو حالات ہیں ان سے یہ ظاہر ہے

    کہ اب شیشے سے ٹکرانے پہ پتھر ٹوٹ جاتا ہے

    سنجو رکھی ہیں دل میں قیمتی یادیں مگر پھر بھی

    بس اک نازک سی ٹھوکر سے یہ لاکر ٹوٹ جاتا ہے

    کنارے پر نہیں اے دوست میں خود ہی کنارہ ہوں

    مجھے چھونے کی کوشش میں سمندر ٹوٹ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے