مزاج شعر کو ہر دور میں رہا محبوب
مزاج شعر کو ہر دور میں رہا محبوب
کھنکتا لہجہ سلگتا ہوا نیا اسلوب
تلاش اور تجسس کے باوجود ہمیں
وہ چیز مل نہ سکی جو ہے وقت کو مطلوب
کوئی بھی آنکھ وہاں تک پہنچ نہیں سکتی
چھپا کے رکھے ہیں تو نے جہاں مرے مکتوب
ابھی تو آس کے آنگن میں کچھ اجالا ہے
سلونے چاند جدائی کے بادلوں میں نہ ڈوب
جو لوگ کہتے رہے ہیں خدا محبت ہے
خود ان کے ہاتھوں ہی معصومیت ہوئی مصلوب
قلیؔ قطب نہیں زاہدؔ کمال ہوں اے دوست
میں تیرے نام سے کس شہر کو کروں منسوب
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 649)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.