Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مژگاں وہ جھپکتا ہے اب تیر ہے اور میں ہوں

نظیر اکبرآبادی

مژگاں وہ جھپکتا ہے اب تیر ہے اور میں ہوں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    مژگاں وہ جھپکتا ہے اب تیر ہے اور میں ہوں

    سر پاؤں سے چھدنے کی تصویر ہے اور میں ہوں

    کہتا ہے وہ کل تیرے پرزے میں اڑاؤں گا

    اب صبح کو قاتل کی شمشیر ہے اور میں ہوں

    بے جرم و خطا جس کا خوں ہووے روا یارو

    اس خوبیٔ قسمت کا نخچیر ہے اور میں ہوں

    ہے قتل کی دھن اس کو اور میری نظر حق پر

    تدبیر ہے اور وہ ہے تقدیر ہے اور میں ہوں

    دل ٹوٹا نظیرؔ اب تو دو چار برس رو کر

    اس قصر شکستہ کی تعمیر ہے اور میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے