محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں
محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں
کہ اب پیہم عنایت آپ کی ہے اور بس میں ہوں
سکوں حاصل ہے دن میں اور نہ شب کو چین ملتا ہے
کہ اب تو کشمکش میں زندگی ہے اور بس میں ہوں
نہ جانے ماجرا کیا ہے نظر کچھ بھی نہیں آتا
کہ اب حد نظر تک تیرگی ہے اور بس میں ہوں
نہیں ہے آج مجھ کو خدشۂ ظلمت زمانے میں
رخ تاباں کی ان کے روشنی ہے اور بس میں ہوں
قدم کیا ڈگمگائیں گے رہ الفت میں اے ساقی
بہت ہی مختصر سی بے خودی ہے اور بس میں ہوں
ترے نقش قدم پر سر جھکانا کام ہے اپنا
خدا شاہد یہ میری بندگی ہے اور بس میں ہوں
انہیں روداد غم اپنی سناؤں کس طرح قیصرؔ
وہی ان کی ادائے برہمی ہے اور بس میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.