محبت میرے جینے کا سہارا ہو تو اچھا ہے
محبت میرے جینے کا سہارا ہو تو اچھا ہے
یہ دل ان کی نگاہوں کا نظارہ ہو تو اچھا ہے
بظاہر تو ملاقاتیں تمہاری ہم سے ہوتی ہیں
تمہارا ہر گھڑی ہم کو اشارہ ہو تو اچھا ہے
بدل جائیں جو اک پل میں کبھی بھی راس نہ آئیں
تو ایسے دوستوں سے بھی کنارہ ہو تو اچھا ہے
ہمارے جیسے تھے احباب جیسی ان کی باتیں تھیں
ہمارا بھی انہیں جیسا نظارہ ہو تو اچھا ہے
ہم اپنے دشمنوں کو بھی سدا خوش حال رکھتے ہیں
ہمارا چاہے غربت میں گزارا ہو تو اچھا ہے
محبت ایسی شے ہے جس کو ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
پھر اس کے بدلے میں چاہے خسارہ ہو تو اچھا ہے
وفا کی راہ پر منہاجؔ چلتے جائیں گے لیکن
بلندی پر مقدر کا ستارہ ہو تو اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.