aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں کی عنایتوں سے ہوا ہے دل یہ خراب بابا

جعفر ساہنی

محبتوں کی عنایتوں سے ہوا ہے دل یہ خراب بابا

جعفر ساہنی

MORE BYجعفر ساہنی

    دلچسپ معلومات

    ’’پرواز ادب‘‘ (جنوری۔ فروری 2002)

    محبتوں کی عنایتوں سے ہوا ہے دل یہ خراب بابا

    خدا پرستی کا طور دیکھو بنا ہے کیسا عذاب بابا

    جھلس رہا ہے زمیں کا سینہ کرن کرن سے دعا کرو تم

    تراوتوں کی دو بوند لے کر یہاں بھی برسے سحاب بابا

    ہے فاقہ مستی کا سلسلہ جب تو آئے سختی قدم میں کیسے

    یہ ناتوانی کی لرزشیں ہیں نہ پی ہے میں نے شراب بابا

    فضا کی جب معتبر متانت گریز پا ہو کے رہ گئی ہے

    کہاں لکھے گا وہ خامشی سے سوال پڑھ کر جواب بابا

    ہزار تفتیش پر مجھے اب پتہ چلا ہے کہ میرے دل کو

    بہت ہی بے چین کر گیا تھا سحر سے شب کا حجاب بابا

    طرح طرح سے تبسموں میں لپیٹ کر خواہشوں نے لوٹا

    کسے چھپاؤں کہاں سے بولوں بتاؤ مجھ کو وہ خواب بابا

    مروتوں کی مسرتوں کی کہانیاں درج کی گئی تھیں

    جگہ جگہ سے پھٹی پڑی ہے نہ کھولو اب وہ کتاب بابا

    صعوبتوں کی افادیت سے کوئی بھی منکر نہ ہو سکے گا

    کہ خار کے درمیان رہ کر مہک رہا ہے گلاب بابا

    وہ ساٹھ باسٹھ کی سیڑھیوں پر تھکاوٹوں سے ہے چور پھر بھی

    سمیٹ کر حوصلوں کو جعفرؔ تلاشتا ہے شباب بابا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے