Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہلت ملے جو مرحلۂ رہ گزر کے بعد

بہزاد فاطمی

مہلت ملے جو مرحلۂ رہ گزر کے بعد

بہزاد فاطمی

MORE BYبہزاد فاطمی

    مہلت ملے جو مرحلۂ رہ گزر کے بعد

    لیں گے سفر کا جائزہ ختم سفر کے بعد

    پھر بھی طلب خراج کی ویراں دیار سے

    پہلو میں کیا رہا تری پہلی نظر کے بعد

    ہر چند مل گئی ہے قفس سے ہمیں نجات

    جائیں کہاں شکستگیٔ بال و پر کے بعد

    پتھر برس رہے ہیں تو کھل کر برس پڑیں

    ممکن ہے اور سر نہ ملے میرے سر کے بعد

    باقی رہی نہ دل پہ گراں باریٔ خلش

    اک بوجھ ٹل گیا گلۂ مختصر کے بعد

    سب کچھ تو مل گیا ہے جبین نیاز کو

    اب اور کیا ملے گا ترے سنگ در کے بعد

    جھنکار بیڑیوں کی نہ وہ شورش جنوں

    گلیاں اداس ہیں ترے شوریدہ سر کے بعد

    اے عقل نارسا تجھے شاید خبر نہیں

    کچھ اور بھی ہے سرحد فکر و نظر کے بعد

    اے گردش زمانہ یہ بخشش بھی کم نہیں

    پوچھے گئے جو اہل ہنر بے ہنر کے بعد

    ہے تیرگیٔ شب ابھی مہماں تو کیا ہوا

    آئے گی روشنی بھی ورود سحر کے بعد

    غم کے سوا کسی نے رفاقت نہ کی مری

    سمجھی یہ بات میں نے مگر عمر بھر کے بعد

    قسمت میں بے زری ہے تو بہزادؔ غم نہیں

    اب اور کیا ہوس ہو متاع ہنر کے بعد

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے