Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مبارک بادہ خواروں کو کہ دن ساون کے آتے ہیں

راسخ دہلوی

مبارک بادہ خواروں کو کہ دن ساون کے آتے ہیں

راسخ دہلوی

MORE BYراسخ دہلوی

    مبارک بادہ خواروں کو کہ دن ساون کے آتے ہیں

    ہوا بدلی ہے بادل ریش قاضی بن کے آتے ہیں

    تمہارے تیر رگ رگ میں رگ جاں بن کے آتے ہیں

    گلے سے سینے میں سینے سے دل میں چھن کے آتے ہیں

    جنوں میں دل سے میں صدقے تری روزی رسانی کے

    کہ میرے سامنے ٹکڑے مرے دامن کے آتے ہیں

    بہت بکھری ہوئی زلفیں نظر آتی ہیں راہوں میں

    بہت بکتے ہوئے پھندے مری گردن کے آتے ہیں

    تری حسرت جب آتی ہے مصیبت ہو کے آتی ہے

    ترے ارمان جب آتے ہیں دشمن بن کے آتے ہیں

    غضب ہے مفت دل لینا اور اس پر یوں الجھ پڑنا

    کہ گویا دام مجھ پر گیسوئے پر فن کے آتے ہیں

    بہانہ کوسنے کا مل گیا ہے فاتحہ کیسی

    وہ دونوں ہاتھ اٹھائے سامنے مدفن کے آتے ہیں

    لڑکپن دیکھنا کہنے لگے دیکھا جو آئینہ

    کھلونے کتنے کو اس رنگ اس روغن کے آتے ہیں

    بگڑنے کے لئے زلفیں ہیں لٹنے کے لئے جوبن

    مرا ماتھا ٹھنکتا ہے وہ جب بن ٹھن کے آتے ہیں

    دل بیتاب میرا دوسرا معشوق ہے گویا

    اسے انداز ان کی چلبلی چتون کے آتے ہیں

    ترے پیکاں گھلے جاتے ہیں میرے شیشۂ دل میں

    عرق ہو ہو کے رہتے ہیں پری بن بن کے آتے ہیں

    یہ مطلب ہے کہ یہ تصویر کہنہ تم سے بہتر ہے

    ٹکٹ چسپاں تمہارے نام خط دشمن کے آتے ہیں

    الٰہی ان کا جلوہ ہے کہ پردہ چشم راسخؔ کا

    چمک جاتی ہے بجلی پاس جب چلمن کے آتے ہیں

    مأخذ:

    کلام راسخ (Pg. 45)

    • مصنف: راسخ دہلوی
      • ناشر: محبوب المطابع، دہلی
      • سن اشاعت: 1928

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے