Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدعا گریہ سے کچھ عشق کا اظہار نہیں

منشی بہاری لال مشتاق دہلوی

مدعا گریہ سے کچھ عشق کا اظہار نہیں

منشی بہاری لال مشتاق دہلوی

MORE BYمنشی بہاری لال مشتاق دہلوی

    مدعا گریہ سے کچھ عشق کا اظہار نہیں

    کیا کہوں تم سے کہ کہنے میں دل زار نہیں

    اس میں کیا ذلت یوسف سر بازار نہیں

    سامنے تیرے کوئی اس کا خریدار نہیں

    ہو گیا آج سے بس علم قیافہ باطل

    سادگی سے یہ کھلا تھا کہ ستم گار نہیں

    سب طرح سے تو وہ اچھے ہیں پر اچھے کیا ہیں

    اک یہی عیب ہے کیسا کہ وفادار نہیں

    طلب بوسۂ رخسار کو جانے دیجے

    کون سی بات ہے جس میں تمہیں انکار نہیں

    یاں یہ منظور کہ مطلب کو زباں پر لائیں

    واں ہے انگشت لبوں پر کہ خبردار نہیں

    پوچھتے پوچھتے آ جاؤ میرے گھر کی طرف

    ہے پتہ یہ کہ نشان در و دیوار نہیں

    میرے رونے پہ وہ ہنس ہنس کے یہ کہنا تیرا

    کہ تنک ظرف سے چھپتے کبھی اسرار نہیں

    کوئی پس جائے کہ کٹ جائے بلا سے ان کی

    کچھ خبر ان کو کسی کی دم رفتار نہیں

    تار انفاس ہیں سینے کے نمایاں ورنہ

    دیکھنے کو بھی گریباں میں کوئی تار نہیں

    سچ تو یہ ہے کہ ہے مشتاقؔ عدو سے اچھا

    ورنہ بندہ تو کسی کا بھی طرف دار نہیں

    مأخذ:

    kalam-e-mushtaq Dehalvii (Pg. 31)

    • مصنف: منشی بہاری لال مشتاق دہلوی
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے