Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدعا کچھ بھی ہو لیکن مدعا رکھا کرو

اثر نظامی

مدعا کچھ بھی ہو لیکن مدعا رکھا کرو

اثر نظامی

MORE BYاثر نظامی

    مدعا کچھ بھی ہو لیکن مدعا رکھا کرو

    جذبۂ تعمیر سے بھی واسطہ رکھا کرو

    زندگی کے راستے میں ہیں ہزاروں ٹھوکریں

    آبلہ پائی سلامت جو صلہ رکھا کرو

    مل ہی جاتے ہیں یہ اکثر زندگی کی موڑ پر

    اجنبی چہروں سے خود کو آشنا رکھا کرو

    دیکھنا شعلہ بیانی بھی ادا بن جائے گی

    تلخیٔ اظہار میں حسن ادا رکھا کرو

    موم سے بھی دوستی ہو اور شعلوں سے بھی پیار

    پھر بھی ان کے درمیاں کچھ فاصلہ رکھا کرو

    گھپ اندھیرا ہو تو پھر ملتی نہیں راہ نجات

    ذہن و دل کا روشنی سے رابطہ رکھا کرو

    تم کو جینا ہے اثرؔ اس انقلابی دور میں

    اپنی فطرت میں ذرا فکر رسا رکھا کرو

    مأخذ:

    نئے طوفان نئے ساحل (Pg. 30)

    • مصنف: اثر نظامی
      • ناشر: نیو ایشین پرنٹرس، کولکاتا
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے