Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدت کے بعد منہ سے لگی ہے جو چھوٹ کر

جلالؔ لکھنوی

مدت کے بعد منہ سے لگی ہے جو چھوٹ کر

جلالؔ لکھنوی

MORE BYجلالؔ لکھنوی

    مدت کے بعد منہ سے لگی ہے جو چھوٹ کر

    تو یہ بھی مے پہ گرتی ہے کیا ٹوٹ ٹوٹ کر

    مہندی تھا میرا خون کہ ہوتا جو رائیگاں

    اک شب کے بعد ہاتھ سے قاتل کے چھوٹ کر

    پہلا ہی دن تھا ہم کو کیے ترک مے کشی

    کیا کیا پڑا ہے رات کو مینہ ٹوٹ ٹوٹ کر

    صبر و قرار لے کے دیا داغ آرزو

    آباد تم نے دل کو کیا مجھ کو لوٹ کر

    حیرت ہے میرے اختر بخت سیاہ کو

    کیوں کر گہن سے چاند نکلتا ہے چھوٹ کر

    اللہ رے آنسوؤں کا کھٹکنا فراق میں

    آنکھوں میں بھر گیا کوئی الماس کوٹ کر

    ٹپکے نہیں قلم کے فقط اشک نامہ پر

    وہ کچھ لکھا کہ روئی سیاہی بھی پھوٹ کر

    کر بند و بست ابھی سے نہ گلشن میں باغباں

    وہ دن تو ہو کہ مرغ قفس آئیں چھوٹ کر

    صد حیف سرگذشت جو اپنی کہی جلالؔ

    تو اس کو داستان سمجھ سچ کو جھوٹ کر

    مأخذ:

    Intekhab-e-kalam  Miir Zamin Ali Jalal (Pg. 38)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے