Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مفت میں کیوں لیں شب غم موت کے آنے کا نام

ضبط سیتاپوری

مفت میں کیوں لیں شب غم موت کے آنے کا نام

ضبط سیتاپوری

MORE BYضبط سیتاپوری

    مفت میں کیوں لیں شب غم موت کے آنے کا نام

    حوصلے کا پست ہو جانا ہے مر جانے کا نام

    اب نہیں لیتے دل ناداں کے سمجھانے کا نام

    جیسے آتا ہی نہ ہو ان کو ترس کھانے کا نام

    اک زمانہ تھا نگاہ شرمگیں اٹھتی نہ تھی

    اب سر محفل نہیں لیتے وہ شرمانے کا نام

    کوئے جاناں میں پہنچ کر جیسے جنت مل گئی

    اب دل ناداں نہیں لیتا ہے گھر جانے کا نام

    مرد قانع کو کسی شے کی نہیں ہوتی کمی

    تنگ دستی ہے ہوس میں ہاتھ پھیلانے کا نام

    منحصر ہے دل کی دھڑکن پر ہی انساں کی حیات

    ورنہ مرگ ناگہاں ہے دل ٹھہر جانے کا نام

    ہے طلوع صبح یا تابانیٔ روئے صبیح

    منظر شام سیہ گیسو بکھر جانے کا نام

    اپنے روٹھے کو منانا ضبطؔ گو آساں نہیں

    ہے تقاضائے محبت لیں نہ گھبرانے کا نام

    مأخذ:

    نوائے ضبط (Pg. 203)

    • مصنف: ضبط سیتاپوری
      • ناشر: ضبط سیتاپوری
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے