مجھ کو ڈر ہے کہ زمانہ سے چلے جائیں گے
مجھ کو ڈر ہے کہ زمانہ سے چلے جائیں گے
آخرش لوگ بہانے سے چلے جائیں گے
صرف رہ جائیں گے تنہا سے شجر راہوں میں
کل کو پنچھی بھی ٹھکانے سے چلے جائیں گے
کتنی ویران سی ہو جائے گی یہ پھر محفل
تیر سارے ہی نشانے سے چلے جائیں گے
ختم ہو جائے گی اس طرح کہانی اک دن
سارے کردار فسانے سے چلے جائیں گے
نیند ایسی کہ کسی روز بھی آ جائے گی
لوگ ایسے کہ دوانے سے چلے جائیں گے
روز آئیں گے نئے جسم کے پیکر لیکن
ہائے وہ خلق پرانے سے چلے جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.