Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو شاہی نہیں توفیق فقیرانہ دے

نہال رضوی

مجھ کو شاہی نہیں توفیق فقیرانہ دے

نہال رضوی

MORE BYنہال رضوی

    مجھ کو شاہی نہیں توفیق فقیرانہ دے

    رکھ مجھے بزم میں چاہے مجھے ویرانہ دے

    بھر دے بھرنا ہے اگر عشق کا سودا سر میں

    مجھ کو دینا ہے اگر جرأت رندانہ دے

    آخرش حد بھی ہے ایثار کی کوئی کہ نہیں

    شمع پر جان کہاں تک کوئی پروانہ دے

    میں حقیقت کی تہیں کھول کے رکھ سکتا ہوں

    مجھ کو ترتیب تو دینے کوئی افسانہ دے

    یہ نہ اٹھیں گے کبھی سطح سے اپنی اوپر

    ان خرد والوں کو شہہ کتنی بھی دیوانہ دے

    عدل و انصاف روا تاکہ دوبارہ ہو جائیں

    فیصلہ کرنے نہ منصف کو بھی من مانا دے

    تو جو چاہے تو بدل جائے جہاں کی تصویر

    انہیں شاہوں کو جو احساس فقیہانہ دے

    کس کو اپنا کہیں اور غیر کہیں کس کو نہالؔ

    دے نہ اپنا کوئی کچھ اور نہ بیگانہ دے

    مأخذ:

    تاکہ سند رہے (Pg. 187)

    • مصنف: نہال رضوی
      • ناشر: نہال رضوی
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے