Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو یہ کیا ہو جاتا ہے گھر کا تصور آتے ہی

منموہن تلخ

مجھ کو یہ کیا ہو جاتا ہے گھر کا تصور آتے ہی

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    مجھ کو یہ کیا ہو جاتا ہے گھر کا تصور آتے ہی

    جیسے گھر سونا سونا لگتا ہے کسی کے جاتے ہی

    اپنے جو قصے اوروں سے سن سن کر خوش ہوتے تھے

    ہم تھے اپنی نظر میں جھوٹے خود ان کے دہراتے ہی

    وہ جو بہت بھرپور تھے خود میں وہ کیوں ساتھ میں چیخ اٹھے

    ہم تو خود سے خوفزدہ تھے ہم تو شور مچاتے ہی

    ساتھ ترا حاصل نہ رہا کب ہم کو یاد نہیں پڑتا

    یعنی رشتہ کوئی باقی ہے ملنے آ اس ناتے ہی

    دھیان کسے تھا تیرے جی میں آئی ہے درد بٹانے کی

    ورنہ ساتھ ترے کہنے پر ہم کچھ دور تو جاتے ہی

    آج جو تجھ سے بات ہوئی تو جیسے ہم وہ ہیں ہی نہیں

    اتنا عرصہ بیت گیا کیا تجھ تک آتے آتے ہی

    تو نے کہا بھی ہو جو کبھی کچھ تجھ کو کیا معلوم کہ میں

    کتنا خالی ہو جاتا ہوں تجھ کو دھیان میں لاتے ہی

    شاید کوئی ایک ہی آیا شاید کوئی نہ آیا تھا

    ہم نہ جو تم کو دیکھ سکے تھے تم کو نظر تو آتے ہی

    باہر اندر تلخ اندھیرا کس کو ڈھونڈنے نکلے ہو

    جوت جلا آتے چوکھٹ پر کچھ تو ڈھارس پاتے ہی

    مأخذ:

    1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 71)

    • مصنف: Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: P.K. Publishers, New Delhi
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے