مجھ میں آباد سرابوں کا علاقہ کرنے
مجھ میں آباد سرابوں کا علاقہ کرنے
پھر چلی آئی تری یاد اجالا کرنے
دن مرا پھر بھی کسی طور گزر جائے گا
رات آئے گی اداسی کو کشادہ کرنے
اور بے وقت چلا آتا ہے ساون مجھ میں
ایک گزرے ہوئے موسم کا تقاضا کرنے
میں نے جلتے ہوئے صحرا میں ترا نام لیا
سائباں خود ہی چلا آیہ ہے سایہ کرنے
کیسا لاوا ہے تہہ آب یہاں آنکھوں میں
کون آیہ ہے سمندر کو جزیرہ کرنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.