مجھ سے اب تک یہ گلہ ہے مرے غم خواروں کو
مجھ سے اب تک یہ گلہ ہے مرے غم خواروں کو
کیوں چھوا میں نے تری یاد کے انگاروں کو
ذہن و دل حشر کے سورج کی طرح جلتے ہیں
جب سے چھوڑا ہے ترے شہر کی دیواروں کو
آج بھی آپ کی یادوں کے مقدس جھونکے
چھیڑ جاتے ہیں محبت کے گنہ گاروں کو
آرزو سوچ تڑپ درد کسک غم آنسو
ہم سے کیا کیا نہ ملا ہجر کے بازاروں کو
تیرے جلتے ہوئے ہونٹوں کی حرارت نہ ملی
میری تنہائی کے بھیگے ہوئے رخساروں کو
تم کو ماحول سے ہو جائے گی نفرت آزرؔ
اتنے نزدیک سے دیکھا نہ کرو یاروں کو
مأخذ:
Dhoop Ka Dareecha (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.