مجھ سے کہتے نہیں بنتا کہ ستم کم کیجے
مجھ سے کہتے نہیں بنتا کہ ستم کم کیجے
پھر نہ ایسا ہو کسی روز مرا غم کیجے
آپ کے ضبط میں کچھ بات ہو ممکن ہے مگر
کب تلک آنسوؤں کو آپ فراہم کیجے
ہیں کئی اور مسائل بھی جو سلجھانے ہیں
ایک ہی شخص کا اب دھیان ذرا کم کیجے
مر گیا ہوں تو خوشی دیکھتے بنتی ہے مری
آپ زندہ ہیں تو اس بات کا ماتم کیجے
بوندا باندی سے مزید آگ بھڑک اٹھتی ہے
مجھ پہ کیجے کبھی بارش تو جھما جھم کیجے
لوگ کہتے ہیں کہ ہم ٹھیک ہوئے جاتے ہیں
آئیے پھر سے ہمیں درہم و برہم کیجے
آپ کا کام یہاں ختم ہوا ترکشؔ جی
اب کسی دوسری دنیا کو جہنم کیجے
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 29)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.