Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے کوئی ایسی غزل سنا کہ میں رو پڑوں

جبار واصف

مجھے کوئی ایسی غزل سنا کہ میں رو پڑوں

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    مجھے کوئی ایسی غزل سنا کہ میں رو پڑوں

    ذرا جے جے ونتی کے سر لگا کہ میں رو پڑوں

    مرے ضبط تجھ کو مری طرف سے یہ اذن ہے

    مرا آج اتنا تو دل دکھا کہ میں رو پڑوں

    یہ جو خاک اوڑھ کے سو رہی ہے مری ہنسی

    یوں بلک بلک کے اسے جگا کہ میں رو پڑوں

    مرے خودکشی کے خیال پر مرے حال پر

    مری بے بسی مجھے یوں ہنسا کہ میں رو پڑوں

    تجھے علم ہے مرا کوئی تیرے سوا نہیں

    مجھے آ کے ایسے گلے لگا کہ میں رو پڑوں

    میں جہان سرخ میں سبز پوش چراغ ہوں

    مری لو کو اتنا نہ آزما کہ میں رو پڑوں

    مرا بخت میرا نصیب تجھ سے چھپا نہیں

    مجھے دے تو ایسی کوئی دعا کہ میں رو پڑوں

    یہ جو عشق کی سیہ شال ہے یہ وبال ہے

    اسے یوں نہ دیکھ کے مسکرا کہ میں رو پڑوں

    مری آنکھیں اب بھی تری گلی میں ہیں خیمہ زن

    فقط ایک بار انہیں دیکھ جا کہ میں رو پڑوں

    مرا نام تو نے رکھا تھا واصفؔ نا تمام

    اسی نام سے مجھے پھر بلا کہ میں رو پڑوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے