Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے معصومیت سے دیکھتا ہے

بمل کرشن اشک

مجھے معصومیت سے دیکھتا ہے

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    مجھے معصومیت سے دیکھتا ہے

    وہ دھوکا کھائے ہے یا دے رہا ہے

    میں کتنا اجنبی ہوں اپنی خاطر

    مجھے ہر آدمی پہچانتا ہے

    عجب ہے تیری یک رنگی کہ پیارے

    جہاں تک دیکھتا ہوں آئنہ ہے

    ہماری بھوک سے بھوکی ہے دنیا

    ہماری پیاس سے صحرا بنا ہے

    نکل بھی لو کہ اس بستی میں اکثر

    دریچوں سے سمندر جھانکتا ہے

    وہ اپنے ہاتھ پر مہندی رچا کر

    مقدر کی لکیریں ڈھونڈھتا ہے

    ترے ہونٹوں کی نم گولائیوں میں

    نہ جانے کس کے دکھ کا ذائقہ ہے

    کہیں پاشیؔ کہیں علویؔ کہیں اشکؔ

    بس اک دکھ ہے مگر کئی طرح کا ہے

    مأخذ:

    1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 66)

    • مصنف: Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: P.K. Publishers, New Delhi
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے