مجھے رفعتوں کا خمار تھا سو نہیں رہا
مجھے رفعتوں کا خمار تھا سو نہیں رہا
ترے دوستوں میں شمار تھا سو نہیں رہا
جسے اب سمجھتے ہو بار دیدہ و جان پہ
کبھی راہ منزل یار تھا سو نہیں رہا
تری یاد بھی تیری یاد تھی سو چلی گئی
ترا غم ہی میرا قرار تھا سو نہیں رہا
رہ دوستی کے مسافرو ذرا دیکھ کر
اسی رہ کا میں بھی سوار تھا سو نہیں رہا
وہ جو پوچھتے ہیں نعیمؔ کا اسے کیا ہوا
انہیں کہہ دو ان پہ نثار تھا سو نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.