Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے زمیں سے محبت تھی جا کے لوٹ آیا

نرمل ندیم

مجھے زمیں سے محبت تھی جا کے لوٹ آیا

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    مجھے زمیں سے محبت تھی جا کے لوٹ آیا

    فلک کو عشق کی عظمت دکھا کے لوٹ آیا

    چراغ قبر وفا پر جلا کے لوٹ آیا

    میں اپنے دل کو ٹھکانے لگا کے لوٹ آیا

    تو صحن آسماں سب بھر گیا ستاروں سے

    میں خاک چاند کے منہ پر اڑا کے لوٹ آیا

    امیر شہر مجھے تاج دینے والا تھا

    میں نیو اس کے محل کی ہلا کے لوٹ آیا

    وہ ایک تیر جو پونجی تھی اس کی آنکھوں کی

    اسے میں اپنے جگر میں دھنسا کے لوٹ آیا

    بہار آئے نہ آئے مرے گلستاں تک

    میں دشت و صحرا میں غنچے کھلا کے لوٹ آیا

    میں چاہتا تھا وہ جائے تو پھر نہیں آئے

    مگر وہ پھر نئی باتیں بنا کے لوٹ آیا

    بہت غرور تھا اس کو بلند ہونے پر

    میں آسمان کے سر کو جھکا کے لوٹ آیا

    ثبوت میری محبت کا مانگنے والو

    لہو سے دار و رسن کو سجا کے لوٹ آیا

    ہوا کے پاؤں بہت لڑکھڑا رہے تھے ندیمؔ

    بہکتی شام کو لیمو چٹا کے لوٹ آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے