Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ممکن نہیں دوا ہے اس آزار کے لیے

جمیلہ خدا بخش

ممکن نہیں دوا ہے اس آزار کے لیے

جمیلہ خدا بخش

MORE BYجمیلہ خدا بخش

    ممکن نہیں دوا ہے اس آزار کے لیے

    بہتر ہے موت عاشق بیمار کے لیے

    مر کر ہوا ہوں خاک در یار کے لیے

    سایہ بنا ہوں میں تری دیوار کے لیے

    دام بلائے ہستیٔ موہوم میں پھنسا

    بہتر یہی سزا تھی گنہ گار کے لیے

    کیوں کر رقیب آئیں نہ محفل میں آپ کی

    ہے خار گل کے واسطے گل خار کے لیے

    پا بوسیوں کے شوق میں اپنا یہ لوح دل

    اک خال بن گیا قدم یار کے لیے

    جلوہ دکھا دے خواب میں بہر خدا مجھے

    آنکھیں ترس گئیں ترے دیدار کے لیے

    بچوں کی طرح ہم نے اس آغوش ناز میں

    پالا تھا دل کو تجھ سے دل آزار کے لیے

    اب شیخ و برہمن مرے دامن کے تار کو

    آتے ہیں لینے سبحہ و زنار کے لیے

    مونس جو ایک دل تھا وہ گھل کر فراق سے

    آنسو بنا ہے چشم گہر بار کے لیے

    اس رخ کو دیکھتے ہی دل زار نے کہا

    زیبا ہے غازہ ایسا ہی رخسار کے لیے

    کیا حال دل سناؤں جمیلہؔ کہ ضعف سے

    قوت زباں میں چاہیے اظہار کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے