Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ممکن نہیں جنوں میں مگر چاہتا ہوں میں

وکیل بھوپالی

ممکن نہیں جنوں میں مگر چاہتا ہوں میں

وکیل بھوپالی

MORE BYوکیل بھوپالی

    ممکن نہیں جنوں میں مگر چاہتا ہوں میں

    یعنی دعا سے پہلے اثر چاہتا ہوں میں

    سب سے جدا مذاق نظر چاہتا ہوں میں

    شب ہی نہ جس کی ہو وہ سحر چاہتا ہوں میں

    اے چشم مست ناز کوئی جرم تو نہیں

    دیوانگی سے ہوش اگر چاہتا ہوں میں

    اک التجا ہے صرف مرے مالک حیات

    جو خم نہ ہو جہاں سے وہ سر چاہتا ہوں میں

    پھر کر لیا بہار میں تعمیر آشیاں

    پھر روشنیٔ برق و شرر چاہتا ہوں میں

    اپنے تصورات محبت کی بزم میں

    عالم تمام پیش نظر چاہتا ہوں میں

    پھر آئیں حادثات زمانہ مرے قریب

    ان کا جمال اپنی نظر چاہتا ہوں میں

    کیوں ناگوار اہل چمن کو ہے ہم نشیں

    اپنے لیے حیات اگر چاہتا ہوں میں

    پیک طلب کو منزل آخر کی ہے تلاش

    مدت کے بعد اپنی خبر چاہتا ہوں میں

    پھر ان کے دیکھنے کی تمنا نظر کو ہے

    تاریکیوں میں نور سحر چاہتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے