Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منتقل ہو گئی پھر روح ہوا کچھ بھی نہیں

دھیریندر سنگھ فیاض

منتقل ہو گئی پھر روح ہوا کچھ بھی نہیں

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    منتقل ہو گئی پھر روح ہوا کچھ بھی نہیں

    اک نیا اور بدن اور نیا کچھ بھی نہیں

    اس لیے میں نے مصیبت میں پکارا ہے تجھے

    نام کے آگے ترے حرف دعا کچھ بھی نہیں

    میرے نزدیک نہیں میرے علاوہ کچھ بھی

    تیرے نزدیک بھی کیا تیرے سوا کچھ بھی نہیں

    تم یہاں آئے تھے ٹھہرے تھے چلے بھی گئے تھے

    درمیاں اس کے مگر ہم نے کیا کچھ بھی نہیں

    اک طرف جلتے رہے ایک طرف روتے رہے

    خاک بھی کچھ نہ ہوا اور بجھا کچھ بھی نہیں

    جتنے دروازے تھے دل کے وہ مقفل نکلے

    بند ہی بند تھا سب یعنی کھلا کچھ بھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : خامشی راستہ نکالے گی (Pg. 23)
    • Author : دھیریندر سنگھ فیاض
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے