منتظر چشم دو عالم ہے کہ لمحہ بھر کھلے
منتظر چشم دو عالم ہے کہ لمحہ بھر کھلے
دیکھنے کی تاب ہو تو وہ رخ انور کھلے
رشک ہے اس پر صدف کو آنکھ میں رہتا ہے وہ
اہل دل ہو جوہری تو جوہر گوہر کھلے
شب سجائے رکھتی ہے اس کے لئے آغوش حسن
خواب میں آئے نہ ہم پر وہ پری پیکر کھلے
کام لیتا ہے جراحت کا نگاہ نرم سے
کھلتے کھلتے ہم پہ سب اطوار چارہ گر کھلے
مہر تاباں اس کی تابانی سے جل جائے علیؔ
میری پیشانی کو چھو کر قسمت نیر کھلے
مأخذ:
غزل بتائے گی (Pg. 75)
- مصنف: علی یاسر
-
- ناشر: نستعلیق مطبوعات، لاہور
- سن اشاعت: 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.