Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصیبت میں کسی کو مبتلا کوئی نہیں کرتا (ردیف .. ے)

اوم پرکاش لاغر

مصیبت میں کسی کو مبتلا کوئی نہیں کرتا (ردیف .. ے)

اوم پرکاش لاغر

MORE BYاوم پرکاش لاغر

    مصیبت میں کسی کو مبتلا کوئی نہیں کرتا

    برے اعمال سے یہ اپنے سر خود لائی جاتی ہے

    بہاروں کی تمنا ہی نہیں اے باغباں یعنی

    گلوں پر تازگی خون جگر سے لائی جاتی ہے

    ضرورت ہے بصیرت آنکھ میں پیدا ہو رادھا سے

    چھبی گھنشیام کی تو ہر جگہ ہی پائی جاتی ہے

    یہ دستور کہن ہے دوستو رندوں کی محفل کا

    دلوں کی بات مشکل سے زباں پر لائی جاتی ہے

    اگرچہ ایک سی روداد ہے فرہاد و مجنوں کی

    مگر یہ مختلف انداز سے دہرائی جاتی ہے

    یہ دنیا ہم کو اب تک راس آئی ہے نہ آئے گی

    یہ مانا دل کشی اس میں بھی کچھ کچھ پائی جاتی ہے

    بشر کی عزت و عظمت زر و گوہر سے کیا ہوگی

    یہ دولت وضع داری ہی میں لاغرؔ پائی جاتی ہے

    مأخذ:

    محسوسات (Pg. 23)

    • مصنف: اوم پرکاش لاغر
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے