Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مضطرب ہوں اب یہ جی کی بات ہے

قربان علی سالک بیگ

مضطرب ہوں اب یہ جی کی بات ہے

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    مضطرب ہوں اب یہ جی کی بات ہے

    عفو کیجے بے خودی کی بات ہے

    سیکڑوں عشاق کے توڑے ہیں دل

    کیا تمہاری نازکی کی بات ہے

    کیا عجب پوچھے نہ کوئی حشر میں

    ایک یہ بھی بے کسی کی بات ہے

    جس فغاں سے مانگتے تھے سب پناہ

    اب وہ اک بے طاقتی کی بات ہے

    مدتیں گزریں وصال یار کو

    میری نظروں میں ابھی کی بات ہے

    کہتے ہیں انجام اس کا موت ہے

    جس قدر غم ہو خوشی کی بات ہے

    اضطراب شوق میں کہنی پڑی

    جو تری آزردگی کی بات ہے

    اے دل امید اس سے ہے تاثیر کی

    یہ فغاں ہے یا ولی کی بات ہے

    پھرتے ہیں عہد وفا سے ہم کوئی

    یہ بھی تم سے آدمی کی بات ہے

    سچ کہا ہے دل کو ہے اک دل سے راہ

    ان کے لب پر میرے جی کی بات ہے

    غیر سے کچھ کہہ کے مجھ سے کہتے ہیں

    تم کو کیا مطلب کسی کی بات ہے

    وعدہ کیوں کرتے ہو کہہ دو گے ابھی

    یاد کس کو ہے کبھی کی بات ہے

    مجھ پہ وہ ہنگامہ گزرا ہے کہ لوگ

    کل کہیں گے آج ہی کی بات ہے

    دہر میں سالکؔ یہ پھیلا ہے نفاق

    دوستی بھی دشمنی کی بات ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saalik (Pg. e-434 p-402)

    • مصنف: قربان علی سالک بیگ
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے