نہ بچہ جانتے ہیں اور نہ مائیں جانتی ہیں
نہ بچہ جانتے ہیں اور نہ مائیں جانتی ہیں
کہ بس گھر کے چراغوں کو ہوائیں جانتی ہیں
بہت سے مردہ جسموں میں بھی ہوتی ہے بہت جان
اسے چنتائیں جانیں یا چتائیں جانتی ہیں
لباسوں کے زباں ہوتی تو ان سے پوچھتے ہم
بدن کا حسن صرف اس کی قبائیں جانتی ہیں
جو ہے اردھانگنی کھلتے کہاں پورے ہم اس پر
ہمیں پورنانگنی بس فاحشائیں جانتی ہیں
ہماری بت پرستی سے خفا کتنی ہے مسجد
یہ بت خانے کی باغی آستھائیں جانتی ہیں
یزیدی یا حسینی کس طرف کی ہیں یہ روحیں
بدن میں ہونے والی کربلائیں جانتی ہیں
ترا دل یوں اچانک بجھ گیا کیوں فرحت احساسؔ
تجھے تو شہر کی سب دل ربائیں جانتی ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 106)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.