Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دم باقی ہے آنکھوں میں نہ دل میں جان باقی ہے

طبیب آروی

نہ دم باقی ہے آنکھوں میں نہ دل میں جان باقی ہے

طبیب آروی

MORE BYطبیب آروی

    نہ دم باقی ہے آنکھوں میں نہ دل میں جان باقی ہے

    مگر دونوں میں تیری دید کا ارمان باقی ہے

    ہوئی حاصل سبکدوشی نہ قاتل سر کٹانے سے

    کہ گردن پر مری شمشیر کا احسان باقی ہے

    نہ رک جانا اڑا کر دھجیاں میرے گریباں کی

    ابھی دست جنوں اس شوخ کا دامان باقی ہے

    دھواں بھی قبر سے اٹھا تو بل کھاتا ہوا اٹھا

    تری خم دار زلفوں کا جو اب تک دھیان باقی ہے

    تمہارے روئے روشن سے ہے بزم حسن کی رونق

    مرے دم سے جہاں میں عاشقی کی شان باقی ہے

    دم مردن وہ آیا بھی تو آیا ساتھ غیروں کے

    ستم گر کے کرم میں بھی ستم کی شان باقی ہے

    پئے تسبیح پر گن گن کے ساغر آج واعظ نے

    بوقت مے کشی بھی زہد کی اک شان باقی ہے

    جو کاٹا تو نے میرا سر گرا تیرے ہی قدموں پر

    ترے شیدا میں مر کر بھی وفا کی شان باقی ہے

    تمنا آرزو ارمان سب تو ہو چکے رخصت

    دل ویراں میں بس اک یاس اب مہمان باقی ہے

    میرا سر کاٹ کر بولا وہ بسمل دیکھ کر مجھ کو

    تڑپتے کیوں ہو کیا کچھ اور بھی ارمان باقی ہے

    اگی نرگس جو تربت پر تو کس شوخی سے وہ بولے

    ابھی تک گھورنے کا آپ کو ارمان باقی ہے

    عبث تم روندتے ہو میری تربت خاک ہونے پر

    اب اس میں استخواں تک بھی نہیں اے جان باقی ہے

    فلک پر روح گر پہونچی تو تن زیر زمیں پہونچا

    تلاش یار کا اب کون سا عنوان باقی ہے

    مأخذ:

    نوائے بہار (Pg. 132)

    • مصنف: طبیب آروی
      • ناشر: طبیب اکیڈمی، آرہ
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے