Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ڈرے برق سے دل کی ہے کڑی میری آنکھ

تعشق لکھنوی

نہ ڈرے برق سے دل کی ہے کڑی میری آنکھ

تعشق لکھنوی

MORE BYتعشق لکھنوی

    نہ ڈرے برق سے دل کی ہے کڑی میری آنکھ

    اس کی زنجیر طلائی سے لڑی میری آنکھ

    اپنے بیمار کو رکھتی ہے چھپا کر تہ خاک

    کہتے ہیں صاحب غیرت ہے بڑی میری آنکھ

    خاک میں مل کے عیاں ہوں گل نرگس بن کر

    دیکھ لے گر تری پھولوں کی چھڑی میری آنکھ

    اس طرح ذبح کیا تیغ نگہ سے مجھ کو

    خود وہ کہتے ہیں کہ ظالم ہے بڑی میری آنکھ

    دل میں ہے کچھ اثر جوش محبت اب تک

    تر ہوئی دیکھ کے ساون کی جھڑی میری آنکھ

    حسرت دید میں پتھرا کے بنی سنگ در

    نہ ہٹی پھر ترے در پر جو اڑی میری آنکھ

    رات بھر اشک کے دانوں پہ گنا کرتی ہے

    فرقت یار میں ایک ایک گھڑی میری آنکھ

    دل کے ٹکڑے مری پلکوں میں جو دیکھا تو کہا

    جانتی تھی انہیں پھولوں کی چھڑی میری آنکھ

    رکھ لیے پیش حباب لب جو منہ پر ہاتھ

    نظر آئی انہیں دریا میں پڑی میری آنکھ

    دوڑ کر مجھ سے گلے مل گئے ملتے ہی نظر

    دل کی تقدیر لڑی یا کہ لڑی میری آنکھ

    اے شب وصل نہ معلوم یہ کیا کر گئی تو

    بند ہوتی نہیں اب کوئی گھڑی میری آنکھ

    کہتے ہیں آنکھ لڑاتے ہی تو پتھر بن جائے

    ہے ترا دل تو بہت نرم کڑی میری آنکھ

    یاد خال رخ جاناں کی مدد سے ناصح

    شب فرقت کے ستاروں سے لڑی میری آنکھ

    ہو گئی فرط نزاکت سے حیا کی شہرت

    آ گیا ان کو پسینہ جو لڑی میری آنکھ

    ہے جو اشکوں میں اداہٹ تو نہ گھبرا اے دل

    روئی ہے دیکھ کے مسی کی دھڑی میری آنکھ

    مأخذ:

    Deewan-e-Hazrat Tashshuq Alaihirrahma Rekhta Website) (Pg. 22)

    • مصنف: تعشق لکھنوی
      • ناشر: شام اودھ پریس، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے