نہ ہے لیڈر نہ ہے ممبر نہ ہے رہبر اپنا
نہ ہے لیڈر نہ ہے ممبر نہ ہے رہبر اپنا
ایک بچہ بھی تو کرتا نہیں فیور اپنا
صرف سسرا ہی نہیں مونچھ مچھندر اپنا
ایک سے ایک ہے سالا بھی دھلندر اپنا
ننگے بھوکے پڑے رہتے ہیں یہاں برسوں سے
یوں ہی دن رات چلا کرتا ہے لنگر اپنا
راج میں آپ کے ہم پیاسے مرا کرتے ہیں
ندی نالہ ہے نہ دریا نہ سمندر اپنا
بس اسی ڈر سے ہمیں نیند نہیں آتی ہے
کوئی دشمن نہ کرا دے کہیں مرڈر اپنا
وقت اب بھی ہے خرافات کو چھوڑو ورنہ
دشمن قوم بنا دیں گے کچومر اپنا
ایک بھی بال نہ رہ پائے گا سر میں سن لے
ہاتھ میں لے کے کہا اس نے سلیپر اپنا
مأخذ:
سیلاب تبسم (Pg. 129)
- مصنف: حمید دلکش کھنڈوی
-
- ناشر: سید راشد سعید
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.