Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ہوتے شاد آئین گلستاں دیکھنے والے

غوث محمد غوثی

نہ ہوتے شاد آئین گلستاں دیکھنے والے

غوث محمد غوثی

MORE BYغوث محمد غوثی

    نہ ہوتے شاد آئین گلستاں دیکھنے والے

    فسانہ بھی اگر پڑھ لیتے عنواں دیکھنے والے

    ہلاکت خیز ایجادوں پہ دنیا فخر کرتی ہے

    کہاں ہیں ارتقائے نوع انساں دیکھنے والے

    جو ممکن ہو تم اپنے ہاتھ کی ریکھا کھرچ ڈالو

    کہ ہم ہیں تو سہی خواب پریشاں دیکھنے والے

    یہ رخنے ہیں یہ در ہیں یہ ترے اجداد کے سر ہیں

    ادھر آ کتبۂ دیوار زنداں دیکھنے والے

    طلوع آفتاب آگہی کیا خاک دیکھیں گے

    حقارت سے مرا چاک گریباں دیکھنے والے

    تو پھر کیسی نظر بندی طلسمات تدبر کیا

    جو خود کو دیکھ لیں جشن چراغاں دیکھنے والے

    شکست ذوق نظارہ مقدر ہی سہی غوثیؔ

    انہیں دیکھیں گے پھر بھی تا بہ امکاں دیکھنے والے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 729)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے