Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ہوتی بھیڑ رندوں کی تو میخانے کدھر جاتے

اعظم جلال آبادی

نہ ہوتی بھیڑ رندوں کی تو میخانے کدھر جاتے

اعظم جلال آبادی

MORE BYاعظم جلال آبادی

    نہ ہوتی بھیڑ رندوں کی تو میخانے کدھر جاتے

    یہ مے نوشی کہاں ہوتی یہ پیمانے کدھر جاتے

    اگر انسان بن جاتے کبھی شیخ و برہمن بھی

    تو یہ کعبہ کہاں ہوتا یہ بت خانے کدھر جاتے

    چراغ خانہ سے وہ بن گئے ہیں شمع محفل کی

    اگر ایسا نہ ہوتا پھر یہ پروانے کدھر جاتے

    ہماری بادہ نوشی پر ہوا حیران کیوں زاہد

    نہ ہوتے پینے والے ہی تو میخانے کدھر جاتے

    چمن زار جہاں میں گل ہی گل ہوتے اگر ہر سو

    تو یہ کانٹے کہاں رہتے یہ ویرانے کدھر جاتے

    اگر سینے میں دل ہوتا نہ پہلو میں جگر ہوتا

    کہاں پلتی محبت اس کے افسانے کدھر جاتے

    تری باتوں کا اے زاہد اگر کچھ بھی اثر ہوتا

    نمازی صف بہ صف ہوتے یہ مستانے کدھر جاتے

    اگر وہ اپنے بندوں پر در رحمت نہ وا کرتا

    تو یہ بندے خدا کے پھر خدا جانے کدھر جاتے

    سیہ بختی میں اپنے بھی پرائے ہو گئے اعظمؔ

    اگر ہوتا نہ یہ اندھیر بیگانے کدھر جاتے

    مأخذ:

    کلیات اعظم (Pg. 198)

    • مصنف: اعظم جلال آبادی
      • ناشر: نول پبلیکیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے