Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ہوا پر نہ ہوا وہ بت خود سر اپنا

عبد الہادی وفا

نہ ہوا پر نہ ہوا وہ بت خود سر اپنا

عبد الہادی وفا

MORE BYعبد الہادی وفا

    نہ ہوا پر نہ ہوا وہ بت خود سر اپنا

    تجھ سے انصاف ہے اے داور محشر اپنا

    بے قراری نے لگایا ہے ٹھکانے مجھ کو

    پہلوے مہر قیامت میں ہے بستر اپنا

    کیا کھلے پھرتے ہو تم قاتل عالم ہو کر

    کیوں دکھاتے ہو تماشہ سر محشر اپنا

    ہم نشیں محو تصور ہوں اٹھاؤں کیوں کر

    دے گیا ہے کسی زانو کے تلے سر اپنا

    مل گیا ایک نہ ملنے سے ترے کنج لحد

    بن گیا ایک بگڑنے سے ترے گھر اپنا

    مجھ سے کیا پوچھتے ہو دونوں جہاں پھونک بھی دو

    جلنے والے بھی ہیں اپنے رخ انور اپنا

    دل میں کیا سوچتے ہو تم جسے چاہو دیکھو

    آنکھ اپنی ہے نظر اپنی ہے منظر اپنا

    اس کی ترکیب خرابی سے ہے اللہ اللہ

    وہ بگڑتے ہیں تو بنتا ہے مقدر اپنا

    ہائے وہ رنگ محبت کہ تبسم بن کر

    کسی آلودہ لب یار میں تھا گھر اپنا

    کچھ خبر ہے تمہیں برگشتگی مژگاں کی

    وہ نزاکت سے سنبھلتا نہیں نشتر اپنا

    چاہئے آئینۂ دل پہ فنا کی صیقل

    مٹتے ہی مٹتے چمک جائے گا جوہر اپنا

    تیرہ بختی نے وفا خوب چھپا رکھا تھا

    کھل گیا جلسۂ احباب پہ جوہر اپنا

    مأخذ:

    کلیات وفا (Pg. 30)

    • مصنف: عبد الہادی وفا
      • سن اشاعت: 1923

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے