Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ابتدا ہوں کسی کی نہ انتہا ہوں میں

منیر بھوپالی

نہ ابتدا ہوں کسی کی نہ انتہا ہوں میں

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    نہ ابتدا ہوں کسی کی نہ انتہا ہوں میں

    تعینات کی حد سے گزر گیا ہوں میں

    جو نا مراد ازل ہے وہ التجا ہوں میں

    اثر سے دور جو رہتی ہے وہ دعا ہوں میں

    ترے جمال کا آئینہ بن گیا ہوں میں

    ہزار پردوں میں چھپ کر چمک رہا ہوں میں

    الٰہی کس کی نگاہوں سے گر گیا ہوں میں

    ہر ایک آنکھ کو حسرت سے تک رہا ہوں میں

    ترا کرم تو خدا جانے کیا ستم ہوگا

    کہ جب ستم پہ ترے جان دے رہا ہوں میں

    نہ باغ سے مجھے مطلب نہ باغ والوں سے

    بھٹک کے دشت سے گلشن میں آ گیا ہوں میں

    تجھے خبر بھی ہے او مڑ کے دیکھنے والے

    تری نگاہ پہ کیا کیا لٹا رہا ہوں میں

    مری نظر سے ٹپکتی ہے آرزو دل کی

    صدائے‌ قلب ہوں خاموش التجا ہوں میں

    مدد کا وقت ہے اے ناخدائے کشتئ دل

    تجلیات کی موجوں میں گھر گیا ہوں میں

    ہر ایک آنکھ مجھے تک رہی ہے حیرت سے

    منیرؔ کس کی نگاہوں کا آئنہ ہوں میں

    مأخذ:

    دیوان منیر (Pg. 55)

    • مصنف: منیر بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے