نہ جانے آج وہ کیوں یاد بار بار آئے
نہ جانے آج وہ کیوں یاد بار بار آئے
وہ جن کی بزم سے ہم اٹھ کے سوگوار آئے
میں چاہتا ہوں کہ ہر شخص مشکبار آئے
مری طرف سے کسی دل پہ کیوں غبار آئے
وہ جن کا وعدہ تھا اک ساتھ جینے مرنے کا
جو وقت آیا تو ملنے نہ ایک بار آئے
خزاں کے دور سے یوں تو گزر رہے ہیں ہم
یہی دعا ہے کہ پھر لوٹ کے بہار آئے
کہاں کسی کے لئے کوئی جان دیتا ہے
پڑا جو وقت تو ہر در پہ ہم پکار آئے
وہ رام راج کا موسم وہ دور شاہجہاں
ہمارے دور میں بھی کاش ایک بار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.