Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کب بدل جائے مقدر دیکھ لیتے ہیں

نفس انبالوی

نہ جانے کب بدل جائے مقدر دیکھ لیتے ہیں

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    نہ جانے کب بدل جائے مقدر دیکھ لیتے ہیں

    تجھے اے زندگی چل آزما کر دیکھ لیتے ہیں

    عذابوں سے گزر کر یہ ہنر اترا ہے آنکھوں میں

    کہ ہم قطرے میں بھی پنہاں سمندر دیکھ لیتے ہیں

    مرے بچے کھلونوں کے لیے بھی ضد نہیں کرتے

    کہاں تک پاؤں پھیلانے ہیں چادر دیکھ لیتے ہیں

    زمیں کم ہے ہمارے خواب کی وسعت زیادہ ہے

    چلو پھر خواب کا نقشہ بدل کر دیکھ لیتے ہیں

    یہ ہم پر دوستوں کی مہربانی ہے کہ اب ہم بھی

    چھپے ہیں آستینوں میں جو خنجر دیکھ لیتے ہیں

    یہ لازم تو نہیں مینار سے سب کچھ دکھائی دے

    وہاں سے جو نہیں دکھتا قلندر دیکھ لیتے ہیں

    ابھی تک یاد ہیں ان کو ستم ظل الٰہی کے

    انہیں بے جان مت کہنا یہ پتھر دیکھ لیتے ہیں

    بہت پیاسے ہوں یہ پھر بھی ہر اک چھت پر نہیں جاتے

    کہاں برتن میں پانی ہے کبوتر دیکھ لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے